Journey of Souls in Urdu | Roh ka Safar | روح کا سفر | Talmud Story
روح
کا سفر
ایک بہت دولت مند آدمی تھا جو مہربان اور فیض رسانی کرنے والا
شخص تھا۔ وہ اپنے غلام کو خوش کرنا چاہتا تھا۔ اس لیے اُس نے اُسے آزاد کر دیا اور
اُسے تجارتی مال سے بھرا ہوا بحری جہاز دیا۔
اُس نے کہا کہ،"جاؤ اور مختلف ممالک میں اِن اشیاء کو
فروخت کرو اور اِن سے جو کچھ حاصل ہو وہ تیرا ہو گا۔" غلام نے وسیع سمندر پر
اپنے سفر کا آغاز کیا لیکن بہت لمبا سفر طے کرنے سے پہلے ہی طوفان نے اسے گھیر لیا
اور اُس کا جہاز ایک چٹان سے ٹکرا گیا اور ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا۔ غلام کے سوا سب کچھ
تباہ ہوگیاوہ تیرتا ہوا ساحل کے قریب ایک جزیرے پر پہنچا وہ بہت اداس اور دل شکستہ
تھا کیونکہ دنیا میں اُس کے ساتھ کوئی نہیں تھا۔ اُس نے جزیرے پر سفر کیا یہاں تک
کہ وہ ایک بڑے اور خوبصورت شہرمیں پہنچا اور بہت سے لوگ خوشی سے چلاتے ہوئے
اُس کے پاس آئے۔"خوش آمدید! خوش آمدید! بادشاہ جیتا رہے!" وہ ایک قیمتی
گھوڑا گاڑی لائے اور اُسے اُس میں بٹھایا اور اُسے حفاظتی دستے کے ساتھ ایک شاندار
محل میں لائے جہاں اُس کے ارد گرد بہت سے نوکر جمع ہوئے اور اُسے شاہی لباس پہنایا
اوراُس سے اِس طرح مخاطب ہوئے جیسے کہ وہ ان کا بادشاہ ہے اور اُس کی مرضی کو
جاننے کے لیے اپنی فرمانبرداری کا اظہار کرتے تھے۔
غلام بہت حیران اور چندھایا ہوا تھا یہ یقین رکھتے ہوئے کہ وہ
خواب دیکھ رہا ہے اور سب کچھ جو اُس نے دیکھا ، سنا اور تجربہ کیا اُسےمحض گزرتا
ہوا ایک خواب لگ رہا تھا۔ اپنی اِس صورتحال کا یقین کرنے کے لئے اُس نے کچھ آدمیوں
سے اپنے بارے میں پوچھا جن کے ساتھ اُس نے دوستانہ رویے کا تجربہ کیا۔
یہ کیسا ہے؟ میں اسے سمجھ نہیں سکتا ہوں۔ تم نے اُس آدمی کو سر بلند کیا اور اُسے عزت بخشی ہے جسے تم نہیں جانتے ہو ۔ ایک
کنگال اور ننگا سیلانی جسے تم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہے اور اُسے تم اپنا حکمران بناتے ہو۔ میرے لیے یہ بڑی حیرت کی بات ہے جس کا میں اظہار کر سکتا ہوں۔
انہوں نے جواب دیا کہ "جناب، اِس جزیرے پر
روحوں کی سکونت ہے۔ بہت عرصہ تک انہوں نے خدا سے دعا کی کہ وہ ان کے لیے ہر سال
بنی آدم کا ایک مرد، اُن پر حکومت کرنے والا بھیجے اور اُس نے اُن کی دعاؤں کا
جواب دیا۔ ہر سال وہ اُن کے لئے بنی آدم کا ایک بیٹا بھیجتا ہے جسے وہ بڑی عزت کے
ساتھ خوش آمدید کہتے ہیں اور اُسے تخت پر بٹھاتے ہیں لیکن اُس کا کام اور اختیار
سال کے آخر میں ختم ہو جاتا ہے پھر اُس کا شاہی لباس اُس سے لے لیا جاتا ہے اور
اُسے بحری جہاز پر بٹھا کر ایک وسیع اور سنسان جزیرے پر چھوڑ دیا جاتا ہے اور وہ
تھکا ہوا، تنہا اور سخت غمزدہ زندگی گزارنے پر مجبور ہوتا ہے تب یہاں ایک نیا
بادشاہ منتخب کیا جاتا ہے اور اسی طرح ہر سال ہوتا ہے وہ بادشاہ جو تجھ سے پہلے
منتخب ہوئے بہت لاپرواہ اور بدکار تھے وہ اپنے اختیار سے لطف اندوز ہوتے رہے اور
اپنے آخری دن کے بارے میں نہ سوچا۔ اِس لئے تو دانشمند بن اور ہماری باتیں تیرے دل
میں رہیں ۔"
نئے بادشاہ نے اُن سب باتوں کو غور سے سنا اور غمزدہ ہوا۔ اُس
نے سوچا کہ مجھے اِس وقت کو ضائع نہیں کرنا چاہیے بلکہ اپنے اختیار کے ختم ہونے سے
پہلے ہی تیاری کرنی چاہیے۔
وہ اُس عقلمند آدمی سے جو اُس سے باتیں کر چکا تھا مخاطب ہوا کہ "اےحکمت کی روح، مجھے نصیحت کر کہ میں کیسے اُن دنوں کے لئے تیاری کر سکتا ہوں جو مستقبل میں مجھ پر آئیں گے۔"
اُس نے جواب دیا کہ "تُو ننگا ہمارے پاس آیا اور ننگا ہی
سنسان جزیرے پر بھیج دیا جائے گا جو میں تجھے پہلے بتا چکا ہوں۔ اِس وقت تو بادشاہ
ہے اور ویسا ہی کر جیسا تجھے بھلا لگے تُو اُس جزیرے پر مزدور بھیج کہ وہاں پر گھر
تعمیر کریں اور زمین پر ہل چلائیں اور گردونواح کو خوبصورت بنائیں اِس طرح بنجر
زمین پھلدار کھیتوں میں تبدیل ہوجائے گی اور لوگ وہاں رہنے کے لیے جائیں گے اور
تُو وہاں اپنے لئے ایک نئی بادشاہت قائم کرنا جب یہاں سے اختیار چھین لیا جائے گا۔
ایک سال کا عرصہ تھوڑا ہے اور کام بہت ہے اِس لیے تو سنجیدہ اور مستعد ہو۔"
بادشاہ نے اِس نصیحت پر عمل کیا اُس سُنسان جزیرے پر مزدوروں اور خام
مال کو بھیجا اور اُس کا اختیار ختم ہونے سے پہلے وہ سُنسان جزیرہ ایک دلکش اور
خوشگوار جگہ بن گئی۔
اُس بادشاہ سے پہلے کے حکمران اپنے اختیار کے دن ختم ہونے سے پہلے
دہشت یا اپنی بدکار سوچ کے مطابق حکمرانی کے وقت مر چکے تھے لیکن اِس نے خوشی کے
دن کے آگے کی طرف دھیان رکھا کہ وہ کامل اطمینان اور خوشی سے اپنی نئی بادشاہت میں
داخل ہو گا۔
اور وہ دن آیا جب آزاد غلام جو بادشاہ بنا ہوا تھا اپنے اختیار سے
محروم کردیا گیا اور اُس کے اختیار کے ساتھ اُس سے شاہی لباس بھی لے لیا گیا اور
اُسے ننگا جہاز پر سوار کیا گیا اور اُس کے جہاز کو سنسان جزیرے کی طرف روانہ
کردیا گیا۔
جب وہ جزیرے کے ساحل پر پہنچا تو لوگ جنہیں اُس نے بھیجا ہوا
تھا وہ سازوں کے ساتھ گیت گاتے ہوئے خوشی کے ساتھ اُسے ملنے کے لیے آئے۔ انہوں نے
اُسے اپنے درمیان بادشاہ بنایا اور وہ ان کے ساتھ ہمیشہ تک خوشی اور اطمینان میں
رہا۔
مطلب:
مہربان اور فیض رسانی کرنے والا دولت مند شخص خدا ہے۔ اور وہ
غلام جسے نے اُس نے آزادی بخشی روح ہے، جو وہ آدمی کو دیتا ہے۔ وہ جزیرہ جہاں وہ
غلام ننگا اور روتا ہوا پہنچا دُنیا ہے۔ اور وہ باشندے جنہوں نے اُس کا گرمجوشی سے
استقبال کیا اور اُسے اپنا بادشاہ بنایا اُس کے والدین ہیں۔ وہ دوست جنہوں نےاُسے
ملک کے بارے میں بتایا اُس کی اچھی رغبتیں ہیں۔ اُس کی حکومت کا سال اس کی زندگی
کی درمیانی مدت ہے۔ اور سُنسان جزیرہ مستقبل کی دُنیا ہے جسے اُس نے اپنے اچھے
کاموں کےذریعے خوبصورت بنایا۔ اور مزدور اور خام مال جو ہمیشہ تنہا اور سنسان جگہ
پر رہتے ہیں۔


0 Comments
Please do not enter any spam link in the comment box.