St. John Biography in Urdu language | Qualities of St. John the Apostle.

 St. John Biography in Urdu language


Qualities of St. John the Apostle.
Qualities of St. John the Apostle.


          یوحنا

پسر تند سے رسولِ محبت

 یوحنا زبدی کا بیٹا اور یقوب کا بھائی تھا۔ شمعون پطرس اور اندریاس کی طرح یہ بھی ماہی گیر خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔ یوحنا  کی   بلاہٹ  اس وقت ہوئی جب وہ اپنے بھائی اور باپ کے ساتھ جلیل کے کنارے جالوں کی مرمت کر رہا تھا۔
 یوحنا پطرس کا رشتہ دار اور کاروبار میں حصہ دار بھی تھا۔ اور ویسے ہی زبدی کے بیٹے یعقوب اور یوحنا جو شمعون کے شریک تھے۔
(لوقا ۱۰:۵) 
رشتہ داری اور کاروبار کے ناطے یوحنا کا پطرس کے گھر بھی آنا جانا تھا۔ "اور وہ فوراً عبادت خانہ سے نکل کر یعقوب  اور یوحنا  کے ساتھ  شمعون اور اندریاس کے گھر آئے"(مرقس ۲۹:۱) یسوع اُن کی دوستی اور رشتہ داری سے بخوبی واقف تھا۔ اس لئے اس نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں پطرس اور یوحنا کو فصح  تیار کرنے کے لئے اکٹھے شہر میں بھیجا تھا۔ "اُس نے پطرس اور یوحنا کو یہ کہہ کر بھیجا کہ تم جاؤ اور ہمارے کھانے کے لئے فصح تیار کرو۔ (لوقا۸:۲۲)
 چوتھی انجیل میں یہ  یوحنا  اصطباغی کے ان دو شاگردوں کا ذکر ہے جنہوں نے یسوع کی پیروی اُس وقت شروع کی جب یوحنا  اصطباغی  نے اُنہیں یہ بتایا کہ، "یہ ہے خدا کا برہ جو جہان  کا گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔" ان  شاگردوں میں سے اندریاس اور دوسرے کا نام درج نہیں۔ یہ گمنام شاگرد خود انجیل نویس یوحنا رسول ہے جو پہلے  یوحنا اصطباغی کا شاگرد تھا (یوحنا ۴۰-۳۵ :۱) 
پطرس اور یعقوب کے ہمراہ  یوحنا  یسوع کے خصوصی مشیروں میں شامل تھا۔ یہی  یسوع  کا سب سے پیارا اور عزیز ترین شاگرد تھا تھا۔


:پیارا شاگرد

 نئے عہدنامہ میں یوحنا کے متعلق چند ایسی معلومات درج ہے جن کی روشنی میں انسانی عقل یہ تسلیم کرنے پر مجبور ہو جاتی ہے کہ یوحنا ہی یسوع کا پیارا شاگرد تھا۔ اور اس پیار کا حق کسی دوسرے شخص کو نہیں دیا جا سکتا۔
.1
 قدیم عیدوں ۔تہواروں۔تقریبوں اور دعوتوں میں لوگ  گاؤ تکیہ کا سہارا لے کر پاؤں پیچھے کی طرف کر کے بائیں بازو پر جھک کر بیٹھا 
 کرتے تھے۔ تاکہ دہنا ہاتھ  کھانے کھانا کھانے کے لیے فارغ رہے۔ آخری کھانے پر پیارا شاگرد  یسوع کی چھاتی پر  جھکا ہوا تھا۔  کیونکہ وہ اس        کی داہنی طرف بیٹھا ہوا تھا۔ اور لوگ یا میزبان اپنی داہنی طرف عزیز ترین دوست کو بٹھاتے تھے۔
.2
 جب یسوع اپنی روح باپ کے حضور سونپنے کو تھا تو اس نے اپنی ماں کو اپنے  پیارے یوحنا کی سپردگی اور حفاظت میں دیا۔
"یسوع نے  اپنی ماں کو اور اُس شاگرد کو جسے و پیار کرتا تھا پاس کھڑے دیکھا اور اپنی ماں سے کہا اے خاتون دیکھ تیرا بیٹا۔ پھر شاگرد سے کہ دیکھ تیری ماں  اور اسی وقت سے اس شاگرد نے اسے اپنے ہاں لے لیا۔" (یوحنا ۲۶-۲۷: ۱۹)
.3
یہی پیارا شاگرد پاشا کی صبح  پطرس سے پہلے قبر پر پہنچا تھا۔" تب دوسرا شاگرد بھی جو قبر پر پہلے آیا تھا اندر گیا اور دیکھ کر یقین کیا۔" ( یوحنا ۸:۲۰)
.4
 جب طباریا کی جھیل کے کنارے یسوع رسولوں پر  ظاہر ہوا تو یہی پیارا شاگرد وہاں موجود تھا اور اُس کے مستقبل کے بارے میں پطرس نے یسوع سے پوچھاتھاکہ اِس کا کیا ہوگا؟  "پطرس نے اسے دیکھ کر یسوع سے کہا۔ اے خداوند اس کا کیا ہوگا؟" ( یوحنا ۲۱:۲۱)
.5
 جب یسوع گرفتار ہوا تو پطرس اور دوسرا شاگرد  اس کے پیچھے پیچھے کاہن اعظم کے احاطہ تک گئے۔ خیال ہے یوحنا کاہن  اعظم سے جان پہچان رکھتا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ  احاطہ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے لہٰذا یہ دوسرا شاگرد  جس کے نام کا ذکر نہیں یوحنا ہی ہے۔ 
.6
  ایک اور تحقیق کے مطابق  زبدی کی یروشلیم میں مچھلی کی دکان تھی۔ جہاں کاہن اعظم کے نوکر مچھلی خریدنے آتے۔ اور یوں اسکا چوکیدار یوحنا کو جانتا تھا۔ جس کی مدد سے وہ صحن میں داخل ہوئے تھے۔
.7
 اناجیل کے علاوہ  رسولوں کے اعمال میں  میں بھی یوحنا کا ذکر کیا گیا ہے۔ وہ ہمیشہ  پطرس کے ساتھ مل کر منادی کرتا اور یسوع کے عظیم پیار اور محبت کی گواہی دیتا تھا۔ پولوس اُسے کلیسیا کے عظیم رہنماؤں میں شمار کرتا ہے۔" اور جب یعقوب اور کیفا  اور یوحنا نے اِس فضل کو معلوم کیا جو مجھ پر ہوا تو انہوں نے مجھے اور بر نبا س کو ازروئے شراکت دہنا ہاتھ دیا   تاکہ غیر قوموں کے پاس جائیں اور اہل ختان کے پاس۔" ( غلاطیوں ۹:۶)

 

:آزمائش میں ثابت قدم

 یوحنا کے متعلق مشہور ہے کہ جو  اعتماد خُداوند یسوع مسیح  نے مرتے وقت اُس پر ظاہر کیا تھا یوحنا نے اسے ٹھوکر نہ لگنے دی ۔وہ تاحیات مقدسہ کنواری ماں کا فرمانبردار فرزند رہا۔اور اس کی حفاظت اور خدمت کرتا رہا ہے۔
مقدسہ مریم کی وفات کے بعد یوحنا روما کو  روانہ ہوا۔وہاں اس کی بہت مخالفت ہوئی اور اُسے لا تعداد  اذیتوں  کا مقابلہ کرنا پڑا۔  ایک مرتبہ اسے ابلتے تیل کے کڑاہے میں زندہ پھینک دیا گیا لیکن تیل اس کے لیے بے ضرر رہا اور وہ پہلے سے بھی تازہ دم  کڑاہے سے باہر نکلا۔ بعد ازاں اسے زہر پینے پر مجبور کیا گیا لیکن اس سے بھی اسے کچھ نقصان نہ پہنچا۔ بالآخر یوحنا کو پطمس کے جزیرہ میں جلا وطن کر دیا گیا۔ وہاں سے وہ  رہائی کے بعد افسس  میں آیا اور کلیسیا میں ایک عظیم اور لاثانی رہنما کی حیثیت سےانجیل کی منادی اور تبلیغ کا کام کیا۔
 آخرکار وہ ضعیف العمر ہو کر خُداوند میں سو گیا اور اس کے شاگردوں نے اسے دفن کیا۔کہا جاتا ہے کہ بعد میں اُس کی قبر کی مٹی میں کئی دفعہ جنبش دی گئی جس سے   ظاہر ہوتا تھا کہ وہ زندہ ہے۔


:یوحنا ایک مثال ایک نمونہ

  پیارا شاگرد یوحنا  رسول اس حقیقت کی ایک عظیم مثال ہے۔ کہ جو یسوع کو پیار کرتے اور بلانے پر اس کے پیچھے آتے ہیں وہ اُنہیں خوبیوں اور خامیوں سمیت اپنی باہوں میں لے لیتا ہے۔اور اُن کی قابلیت، جذبات اور احساسات کو  اعلیٰ و عظیم مقاصد کے لئے استعمال کرتا ہے۔ اور بنی نوع انسان کی بھلائی کے لیے کارگر بناتا ہے ۔ یوحنا  نے خود کو مکمل طور پر  یسوع کے حضور پیش کرکے اپنی شخصیت و ہستی کا درست اور جائز استعمال کیا اور ہمارے لئے ایک اعلیٰ نمونہ ثابت ہوا۔


 تحریریں:1(انجیلِ یوحنا) ،2 :(خطوط از یوحنا1)،3:(خطوط از یوحنا 2،) 4:(مکاشفہ)

:دُعا

 اے نہایت رحیم خدا! تُونے مقدس یوحنا کی معرفت اپنے کلمہ  کے بھیدہم پر آشکارا کئے ہیں۔ اُس نے ابتدائی کلیسیا کی مشکل اور اذیت مندی میں خبرگیری کی ۔ اور تیرے بیٹے کے نور میں ثابت قدمی سے چلنے کی تعلیم کو جاری کیا۔ بخش دے کہ جو عمدہ باتیں اُس نے ہمیں سنائیں ۔ہم اپنی عقل اور دل سے سمجھنے  کے قابل ہوں۔ مسیح خداوند کے وسیلہ سے۔آمین۔


St. John Biography in Urdu language. 

The life story of St. John. 

Qualities of St. John the Apostle. 

How did St. John the Apostle kick the bucket?

If you want to get all the latest content delivered straight to your inbox.

Join our WhatsApp Group : 

Christian Daily Motivation


Sharing is caring...

.If you like this share it with your dear ones

Post a Comment

1 Comments

Please do not enter any spam link in the comment box.