How Can We Trust in God: Story of Talmud in the Urdu language

 How Can We Trust in God: Story of Talmud in The Urdu language

How would I completely trust in God?
Reading the Holy Scriptures


خدا پر توکل

 لیوی کے بیٹے ربی یوخانن نے روزہ رکھا اور خداوند سے دعا کی کہ وہ ایلیا کو مجھ پر ظاہر ہونے کی اجازت دے جو آسمان پر زندہ اٹھایا گیا تھا۔ خدا نے اُس کی دعا قبول کی اور ایک آدمی کے بھیس میں ایلیاہ اس کے سامنے ظاہر ہوا۔

 ربی نے ایلیا سے درخواست کی کہ،" مجھے اپنے ساتھ دنیا کے سفر پر لے جا تاکہ تیرے کاموں كا مشاہدہ کروں اور حکمت و معرفت حاصل کروں۔"

ایلیاہ نے جواب دیا کہ،" نہیں، تو میرے کاموں کو نہیں سمجھ سکے گا بلکہ میرے کام تیرے لیے مشکل کا باعث ہوں گے کیونکہ وہ تیرے ادراک سے پرے ہیں۔"

 لیکن ربی التماس کرتا رہا کہ:" میں تجھ سے کوئی سوال نہ کروں گا اور نہ تیرے لیے مشکل کا باعث ہوں گا تو صرف مجھے اپنے ساتھ سفر پر لے جا۔"

 ایلیا نے کہا،" آؤ، لیکن تیری زبان چپ رہے کیونکہ تیرے پہلے سوال اور حیرت انگیز تاثر کے ساتھ ہم ایک دوسرے سے الگ ہو جائیں گے۔"

 بس دونوں مسافر اکٹھے دنیا کے سفر پر روانہ ہوئے۔ وہ ایک غریب آدمی کے گھر پہنچے جس کا واحد ذریعہ اور خزانہ صرف ایک گائے تھی جیسے ہی وہ اُن کے نزدیک آئے تو اُس غریب آدمی اور اُس کی بیوی نے انہیں ملنے کے لیے جلدی کی اور انہیں اپنی کٹیا میں آنے کی درخواست کی اور انہوں نے اپنی لیاقت کے مطابق بہترین کھانا انہیں پیش کیا اور انہوں نے رات اُن کی چھت کے نیچے بسر کی۔ اور اُنہوں نے مہمان نواز میاں بیوی کی ہر توجہ کو حاصل کیا۔ ایلیاہ صبح سویرے اٹھا اور خدا سے دعا کی اور جب اُس نے اپنی دعا ختم کی تو دیکھو وہ گائے جو اُس میاں بیوی کی واحد ملکیت تھی مر گئی۔ تب مسافروں نے اپنا سفر جاری رکھا۔

ربی یوخانن بہت حیرت میں مبتلا تھا کیونکہ" ہم نے نہ صرف اُن کی مہمان نوازی اور فیضیانہ خدمت کے لیے کچھ ادا کرنے کو نظر انداز کیا بلکہ ہم نے اُن کی گائے مار دی۔" اور اُس نے ایلیا سے کہا :" تو نے کیوں اُس اچھے آدمی کی گائے کو مار دیا ؟.... کون..."

ایلیاہ نے مداخلت کی اور کہا:" اطمینان رکھ،سن، دیکھ اور چپ ره اگر میں نے تیرے سوالوں کا جواب دیا تو ہم الگ ہو جائیں گے۔" 

اور انہوں نے اکٹھے اپنے راستے پر سفر جاری رکھا۔

 شام کے وقت وہ ایک بڑی اور شاندار حویلی میں پہنچے جو ایک مغرور اور دولت مند آدمی کی رہائش گاہ تھی انہیں بڑی سرد مہری سے حویلی میں داخل کیا گیا اور روٹی کا ایک ٹکڑا اور پانی کا ایک گلاس اُن کے سامنے رکھا گیا لیکن گھر کے مالک نے نہ اُنہیں اپنے گھر میں خوش آمدید کہا اور نہ ہی اُن سے بولا۔ صبح کے وقت ایلیا نے دیکھا کہ گھر کی ایک دیوار کو مرمت کرنے کی ضرورت ہے اور اُس نے ایک مستری کو بلوایا اور خود ہی اسے دیوار مرمت کرنے کے پیسے دیے اور کہا کہ وہ مہمان نوازی کی قیمت حاصل کر چکے ہیں۔

ربی یوخانن دوبارہ حیرت سے بھر گیا لیکن اُس نے کچھ نہ کہا اور وہ اپنے سفر پر آگے بڑھ گئے۔

جیسے ہی رات کا اندھیرا شروع ہوا وہ ایک شہر میں داخل ہوئے جس میں ایک بڑا اور شاندار عبادت خانہ بھی تھا اُس وقت شام کی عبادت کا وقت تھا وہ بھی اندر داخل ہوئے اور اندر کی گئی قیمتی آرائش، مخمل کی گدیوں اور سنہری نقش و نگار کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ عبادت ختم ہونے کے بعد ایلیا اٹھا اور بلند آواز میں پکارا ،" کون اس رات دو غریب آدمیوں کو کھانا کھلائے گا اور اپنے گھر میں ٹھہرا ے گا؟" کسی نے کوئی جواب نہ دیا اور نہ ہی کسی نے اجنبی مسافروں کے ساتھ عزت کا اظہار کیا۔ تاہم ایلیا صبح کے وقت دوبارہ عبات خانہ میں داخل ہوا اور اُس کے ممبران سے مصافحہ کیا اور کہا،" میں امید کرتا ہوں کہ تم سب صدر مملکت بنو۔"

اگلی شام وہ دونوں ایک دوسرے شہر میں داخل ہوئے اور وہاں پر عبادت خانے کا محافظ اُن سے ملنے کے لیے آیا اور اپنے اجتماع کے ممبران کو دو اجنبیوں کی آمد کے متعلق بتایا اور اُس جگہ کا بہترین ہوٹل ان کے لیے کھولا گیا اور اُن سب نے اُن کی طرف توجہ کی اور انہیں عزت بخشی۔ صبح کے وقت اُن سے الگ ہوتے وقت ایلیاہ نے کہا،"خدا تم پر صرف ایک صدر مقرر کرے۔"

 یوخا نن اپنے تجسس پر قابو نہ رکھ سکا اور ایلیاہ سے کہا:"مجھے اِن سب اعمال کا مطلب بتاؤ جن کا میں چشم دید گواہ ہوں۔ وہ جو ہمارے ساتھ بڑی سرد مہری سے پیش آئے اور اُن کے لئے تو نے اچھی خواہشوں کا اظہار کیا لیکن جو ہمارے ساتھ مہربانی سے پیش آئے تو نے انہیں کوئی مناسب بدلہ نہیں دیا اگرچہ ہم ضرور الگ ہو جائیں گے لیکن میں تجھ سے التماس کرتا ہوں کہ مجھے اپنے ان اعمال کا مطلب بتا دے۔"

 ایلیاہ نے کہا :" سن، اور خدا پر توکل کرنا سیکھ ، ورنہ تو اُس کی راہوں کو سمجھ نہ سکے گا، پہلے ہم غریب آدمی کے گھر میں داخل ہوئے جو ہمارے ساتھ بڑی مہربانی سے پیش آیا لیکن اُس دن یہ فرمان جاری ہو چکا تھا کہ اُس کی بیوی مر جائے گی۔ میں نے خدا سے دعا کی کہ اُس کی رہائی کے لئے گائے کی جان لے لی جائے، خدا نے میری دعا کو قبول کیا اور عورت اپنے شوہر کے ساتھ محفوظ رہی۔ پھر ہم امیر آدمی کے گھر گئے جو ہمارے ساتھ بڑی سرد مہری سے پیش آیا میں نے اُس کی دیوار کو مرمت کروایا۔میں نے اُس کی دیوار کی پرانی بنیاد کو کھودے بغیر اسے یعنی نئی بنیاد کے بغیر اسے مرمت کروایا۔ کیا اسے یہ دیوار خود مرمت نہیں کرنی چاہیئے تھی اگر وہ اُس کی بنیاد کو کھودتا تو اسے خزانہ ملتا جو وہاں پر دفن تھا۔ لیکن اب وہ ہمیشہ کے لئے اُسے کھو چکا ہے۔

 عبادت خانے کے وہ افراد جو ہمارے ساتھ مہمان نوازی سے پیش نہیں آئے تھے میں نے اُن سے کہا:" تم سب صدر مملکت بنو۔" اور جہاں بہت سے حکمران ہوتے ہیں وہاں امن نہیں ہوتا۔

 لیکن دوسروں سے میں نے کہا:" تم پر صرف ایک صدر مقرر ہو۔" کیونکہ ایک لیڈر کے ساتھ کوئی غلط فہمی جنم نہیں لیتی ہے۔

 اب اگر تو شریر کو خوشحال دیکھتا ہے تو حسد نہ کر اور اگر راستباز کو غربت اور مصیبت میں دیکھتا ہے تو خدا کے انصاف پر شک نہ کر اور نہ غصہ کر

 کیونکہ خُداوند کے سب فیصلے راست ہیں اُس کی آنکھیں سب بنی نوع انسان کو دیکھتی ہیں اور کوئی نہیں کہہ سکتا کہ تو کیا کرتا ہے؟"

اِن باتوں کے ساتھ ایلیاہ غائب ہوگیا اور يوخانن اکیلا رہ گیا۔

How might we trust in God in the Urdu language? 

How would I completely trust in God? 

For what reason is imperative to trust in God? 

How would you confide in God in a troublesome time?

 


Post a Comment

0 Comments