For What Reason is God Called Abraham | Daily Bible Story In Urdu

For What Reason Is God Called Abraham | Daily Bible Story In Urdu

How did Abraham answer God's call?
The call of Abraham and his obedience


خُدا کا ابرہام کو بلانا

سام کی نسل کے بہت سے لوگ مسوپتامیہ کے زرخیز میدانوں میں بس گئے۔ اُنہوں نے اپنے لیے کئی شہر بنائے۔اُن میں سے ایک شہر کا نام اُور تھا جہاں ابرہام نامی ایک شخص رہتا تھا۔ اُور بہت اچھا شہر تھا۔ اُس میں بہت سے سوداگر اور پڑھے لکھے لوگ آباد تھے۔ ابرہام جیسے دولتمند لوگوں کے مکان بڑے بڑے اور آرام دہ تھے۔ لوگ چاند دیوتا کی پوجا کرتے تھے۔ اُس دیوتا کا مندر زگرت کہلاتا تھا۔

ایک دن خُدا نے ابرہام سے کلام کیا اور اُس سے بہت حیرت ناک بات کہی:"اُور شہر کو چھوڑ کر اُس ملک کے لیے روانہ ہو جا جو میں تجھے دکھاؤں گا۔ میں تجھے ایک بڑا آدمی     بناؤں گا اور برکت دوں گا۔میں تجھے ہر جگہ کے لوگوں کے لیے باعث برکت بناؤں گا۔"

ابرہام کو خوب سوچنا پڑا:"اگر میں خُدا کی بات مانتا ہوں تو مجھے شہر کی آرام و آسائش کی زندگی چھوڑنی پڑے گی اور میرا کوئی گھر اور وطن نہ ہو گا۔مجھے خیموں میں رہنا اور پانی کی تلاش میں جگہ جگہ گھومنا پڑے گا۔"

مگر ابرہام خُدا پر ایمان اور بھروسہ رکھتا تھا۔اُس نے اور اُس کی بیوی سارہ نے اپنا سامان باندھا اور اُور شہر چھوڑنے کے لئے تیار ہو گئے۔پہلے اُنہوں نے میلوں دور شمال میں حاران کے علاقے میں ڈیرے لگائے۔ وہاں ابرہام کے باپ نے وفات پائی۔ اِس کے بعد ابرہام اور سارہ اور اُن کے بھتیجےلوط نے وہ سفر شروع کیا  جو ابرہام کی عمر بھر جاری رہا۔

ابرہام اور سارہ کے کوئی اولاد نہ تھی البتہ اُن کے اور لوط کے پاس بہت سے نوکر چاکر اور چرواہے تھے۔اُن کے پاس بہت سی بھیڑ بکریاں تھیں۔ اِس کے علاوہ اُن کے پاس گدھے بھی تھے جن پر سامان لاد کر ادھر اُدھر جاتے تھے۔

 وہ ایک جگہ قیام کرتے اور جب وہاں کا کنواں یا چشمہ سوکھ جاتا تو اپنے سازوں سامان اور مویشیوں سمیت کسی دوسری جگہ کی جانب چل پڑتے۔ جہاں کہیں چشمہ ہوتا وہاں بکریوں کے چمڑے کے بنے ہوئے خیمے لگا لیتے۔ جیسا خُدا نے ابرہام کو بتایا تھا اُن کی منزل ملک کنعان تھی۔

For what reason is God Called Abraham? 

How did Abraham answer God's call? 

When did God initially address Abraham? 

The call of Abraham outline. 

Abraham's call and compliance. 

The call of Abraham and his reaction.

 


Post a Comment

0 Comments